ہمیں فالو کریں
Banner

مزدوروں کی ترقی اور انکے حقوق كا تحفظ ایک قومی ترجیح ہے۔ متحدہ عرب امارات کو اپنی کھلی پالیسیوں اور روادار اور مختلف عالمی برادریوں كی موجودگی کی وجہ سے غیر ملکی مزدوروں کا ایک بڑا وصول کنندہ سمجھا جاتا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی کارکنوں نے 2014 میں 29 ارب ڈالر سے زائد کی رقم وطن واپس بھیجی تھی جو تقریبا تمام ترقی پذیر ممالک میں گئ تھی جس سے متحدہ عرب امارات دنیا میں ترسیلات زر کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ بن گیا تھا۔ اس آمدنی سے مزدوروں کے خاندانوں اور آبائی ملک کی معیشتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

مزدوروں کے حقوق کی پاسداری کے عزم کو آگے بڑھاتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے مزدوروں کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے نو بڑے معاہدوں کی توثیق کی ہے اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لئے متعدد قوانین اپنائے ہیں جن میں بھرتی، تنخواہ، رہائش اور صحت کے شعبے بھی شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے مزدوروں کے آبائی ممالک کے ساتھ مفاہمت کے متعدد یادداشتوں پر بھی دستخط کیے ہیں جو متحدہ عرب امارات میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار کیے گئے ہیں۔

داخلی طور پر متحدہ عرب امارات مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مسلسل کام کر رہا ہے۔ 2017 میں متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک مقیم گھریلو ملازمین (2017 کا وفاقی قانون نمبر 10) کی حمایت میں وسیع اقدامات نافذ کیے جس میں افراد کو ذاتی دستاویزات اور پاسپورٹ رکھنے، ملازمت دینے والوں کو زیادہ آسانی سے تبدیل کرنے اور تنخواہ كے ساٹ چھٹی، انشورنس اور رہائش حاصل کرنے کے حق کی ضمانت دی گئی۔ اصلاحات ملازمت کی شرائط اور روزگار کے معاہدوں کی شفافیت کو بہتر بنانے پر مرکوز ہیں اور یہ واضح كیا گیا ہے کہ معاہدوں کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے۔

ان پالیسیوں کے تحت متوقع کارکنوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے آبائی ملک میں روزگار کی معیاری پیشکش پر دستخط کریں جو ورک پرمٹ جاری ہونے سے پہلے وزارت (منسٹری اف لیبر) میں دائر کی جائے گی۔ اس کے بعد کارکن کے امارات پہنچنے کے بعد اس معاہدے کو قانونی معاہدے کے طور پر رجسٹر کیا جاتا ہے اور جب تک وہ اضافی فوائد نہیں دیتے جن سے کارکن اتفاق کرتا ہے اس وقت تک کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کوئی بھی فریق معاہدہ ختم کر سکتا ہے، جس کے بعد کارکن ملازمت دینے والوں کو تبدیل کرنے کے لئے آزاد ہوگا۔

مزید، متحدہ عرب امارات میں متوقع ملازمین سے بھرتی کی فیس وصول کرنا غیر قانونی ہے اور کارکنوں کو دھوكے سے بھرتی کرنے والوں سے بچانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ کارکنوں کے پاسپورٹ ضبط کرنے پر پابندی ہے اور کارکنوں کو ملک چھوڑنے کے لئے اپنے آجر کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام کارکنوں کو آجر كے پیسوں پرجامع ہیلتھ انشورنس فراہم کی جانی چاہئے، اورسخت قوانین مناسب رہائش کی فراہمی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ 32 لاکھ سے زائد مزدوروں کو ویج پروٹیکشن سسٹم کے ذریعے ادائیگی کی جاتی ہے جو ایک الیکٹرانک ٹرانسفر سسٹم ہے جو متفقہ اجرتوں کی بروقت اور مکمل ادائیگی کی ضمانت دیتا ہے۔

اگر کسی کارکن کا اپنے آجر کے ساتھ تنازعہ ہو تو یہ قانون وزارت انسانی وسائل وامارایٹیزیشن کی طرف سے مفت، باضابطہ فیصلہ بھی فراہم کرتا ہے۔ 24 گھنٹے ٹول فری ہاٹ لائن کارکنوں کو شکایات درج کرانے کی اجازت دیتی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے مزدوروں کے تنازعات میں مزدوروں کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے عدالتوں میں دفاتر قائم کیے ہیں اور متحدہ عرب امارات بھر میں مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے حقوق کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے لیبر کیئر یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔

کارکنوں کے تحفظ کے نفاذ میں شدت آئی ہے اور کام کے حالات اور مزدوروں کے حقوق سے متعلق خلاف ورزیوں پر خاطرخواہ سزائیں عائد کی گئی ہیں۔

گھریلو ملازمین كا تحفظ

گھریلو ملازمین كیلئے 2017 کا وفاقی قانون نمبر 10 اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ کارکن اپنے آبائی ملک سے روانگی سے قبل معاہدے کی شرائط سے آگاہ ہوں اور اس میں اہم استحقاق اور دفعات شامل ہوں، جیسے ہفتہ وار آرام اور 30 دن کی تنخواہ كیساتھ سالانہ چھٹی۔ اس کے علاوہ یہ قانون بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کے کام کو سختی سے منظم کرتا ہے تاکہ ملازمت کے بدلے کمیشن کی ادائیگی جیسے کسی بھی قسم کے غلط استعمال سے بچا جاسکے۔ مزید برآں، قانون میں نابالغ بچوں کی ملازمت پر پابندی جیسی ضروری ممانعتوں کا تعین کیا گیا ہے اور اس میں امتیازی سلوک کے خلاف شقیں بھی شامل ہیں۔

وزارت انسانی وسائل واماراٹائزیشں نے "توجیح" کے نام سے 37 مراکز کو لائسنس بھی دیا ہے۔ مراکز کارکنوں کو ان کے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہیں اور متحدہ عرب امارات کی ثقافت اور رسم و رواج پر تعلیم فراہم کرتے ہیں۔

وزارت انسانی وسائل واماراٹائزیشں نے ملک بھر میں 39 سروس سینٹرز بھی قائم کیے ہیں۔ یہ مراکز، جنہیں "تدبیر" کہا جاتا ہے، گھریلو ملازمین کو ان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے تیار کردہ تربیت دیتی ہے اور انہیں ان کے ملازمت کے معاہدوں کی کاپیاں فراہم کرتی ہیں۔

 

ٹول ٹپ