ہمیں فالو کریں
Banner
جنرل۔

افتتاحی اسٹریٹجک ڈائیلاگ پر متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کا مشترکہ اعلامیہ

بدھ 17/5/2023

متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے درمیان افتتاحی اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے حصے کے طور پر، مندرجہ ذیل مکالمہ جاری کیا گیا:

"برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کے خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی امور کے سکریٹری برائے خارجہ ہز ایکسیلینسی آر ٹی آنر جیمز کلیورلی ایم پی، نے 15 مئی 2023 کو لندن میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی افتتاحی تقریب کے لیے متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کے وزیر عزت مآب شیخ عبداللہ بن زید النہیان، کی میزبانی کی۔

سٹریٹیجک ڈائیلاگ ستمبر 2021 میں متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کے دورے پر شروع ہوا، جس کے دوران دونوں ممالک کے رہنماؤں نے مستقبل کے لیے شراکت داری قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

پرجوش شراکت داری نے برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کا روڈ میپ ترتیب دیا، اور اس کے ذریعے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وزرائے خارجہ مستقبل کے لیے شراکت داری کے تحت پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی شریک سربراہی کریں۔

اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا، دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی وسعت، ان کی مشترکہ تاریخ، اور تعلقات کو گہرا کرنے اور عوام سے عوام کے تعلقات کو بڑھانے کے لیے ان کے مستقل عزم کا ذکر کیا۔

وزراء نے تعلقات کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور مختلف شعبوں میں بڑھتی ہوئی شراکت داری کا خیرمقدم کیا، افتتاحی اسٹریٹجک ڈائیلاگ کو دو طرفہ تعلقات کے ایک اہم لمحے کے طور پر خوش آمدید کہا۔

اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے دوران دونوں وزراء نے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

وزراء نے نومبر 2023 میں ایکسپو سٹی دبئی میں منعقد ہونے والے یو این فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (COP28) کے لیے فریقین کی کانفرنس کے لیے ایک جامع اور پرجوش ایجنڈے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں وزراء نے اس نازک عشرے میں بڑھتے ہوئے عزائم اور عمل درآمد کی اہمیت کا اعادہ کیا اور عالمی اسٹاک ٹیک کو مضبوط اور متحد جواب دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ نیز   پیرس معاہدے کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے تخفیف، موافقت، نقصانات، تکالیف، اور موسمیاتی مالیات میں، بشمول 1.5C کو پہنچ کے اندر رکھنا؛ اور عالمی جنگلات اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکنے اور تبدیل کرنے پر بھی زور دیا ۔

انہوں نے مل کر موسمیاتی کارروائی کو تیز کرنے اور طویل المدتی منصوبوں پر تعاون کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا جو صاف توانائی، موسمیاتی مالیات، موافقت، فطرت اور خوراک کے نظام پر تعاون کو بڑھاتے ہیں، اور ان شراکتوں کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

دونوں فریقوں نے تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کے ساتھ ساتھ ہوا بازی کے تعلقات کی بھی تعریف کی جو کہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان موجود ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اشیا اور خدمات میں تجارت میں اضافے کی کامیابی کو نوٹ کیا، جو فی الحال Q4، 2022 کے اختتام تک چار سہ ماہیوں کے دوران £21.6 بلین کی بلند ترین سطح پر ہے۔

انہوں نے 2021 میں دستخط شدہ ’خود مختار سرمایہ کاری شراکت داری‘ کی کامیابی کا خیرمقدم کیا اور باہمی فائدے کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے اور اس مزید گہرا و مضبوط کرنے کے لیے برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کی حمایت کا خاکہ پیش کیا۔

دونوں فریقوں نے توانائی اور صاف توانائی کے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان موجودہ شراکت کی تعریف کی، جو دونوں ممالک کے آب و ہوا کے اہداف اور کم کاربن والے مستقبل کی طرف منتقلی کی تکمیل کو مضبوط تر کرتی ہے۔

دونوں فریقوں نے اس سال متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کی مشترکہ اقتصادی کمیٹی (JEC) کے 8ویں اجلاس کے انعقاد کے لیے آمادگی کا اظہار کیا، ساتھ ہی ساتھ UK-GCC FTA مذاکرات کے تیسرے دور کے اختتام کا خیرمقدم کیا جو مارچ میں ختم ہوا،  اور یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ وہ چوتھے راؤنڈ کے منتظر ہیں، جس کی میزبانی برطانیہ اس سال کے آخر میں کرے گا۔

اس تناظر میں، دونوں فریقوں نے بہترین دوطرفہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو استوار کرنے اور GCC FTA کے ضمنی معاہدوں کی صورت میں بیک وقت دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ متحدہ عرب امارات-برطانیہ-مخصوص۔ معاملات پر اتفاق کرنے کے طریقوں کو تلاش کیا جا سکے۔

دونوں فریقوں نے ستمبر 2021 میں دستخط کیے گئے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ سے نمٹنے کے لیے متحدہ عرب امارات-برطانیہ کی شراکت داری کی چھتری تلےغیر قانونی مالیات کے شعبے میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے اپنے کام میں مکمل عزم کا اعادہ کیا۔

وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رابطہ کاری کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ قراردادوں پر متحدہ عرب امارات کی قیادت کی تعریف کی۔

وزراء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشترکہ ترجیحات پر بھی تفصیلی بات چیت کی، جس میں خواتین، امن اور سلامتی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا، رواداری اور انسداد انتہا پسندی کو فروغ دینا اور بین الاقوامی امن و سلامتی پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو حل کرنا،نیز تنازعات کی روک تھام اور پرامن حل، قیام امن اور پائیدار امن، اور عدم برداشت، نفرت انگیز تقریر، امتیازی سلوک اور انتہا پسندی کی تمام اقسام سے نمٹنا بھی شامل ہے، وزراء نے مضبوط کثیرالجہتی تعاون کے ذریعے متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ شراکت داری کو مضبوط بنانے کا بھی عہد کیا۔

وزراء نے علاقائی سلامتی اور استحکام پر بھی تفصیلی بات چیت کی اور سوڈان، شام اور یمن کے بارے میں بات چیت سمیت علاقائی امن اور خوشحالی کے حصول کے لیے بات چیت اور روابط کی تعمیر کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی اقدامات اور چینلز کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کے ذریعے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے ملکی اور علاقائی سلامتی کے امور پر تعاون کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔

وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، جنوبی ایشیا اور اقوام متحدہ کے خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقی کے دفتر میں وزیر مملکت لارڈ طارق احمد، اور  متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر عزت مآب ڈاکٹر انور گرگاش، نے مستقبل کے لیے شراکت داری کی جانب پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی۔

تعلقات میں پیش رفت کا جشن مناتے ہوئے، لارڈ احمد اور ہز ایکسی لینسی ڈاکٹر گرگاش دونوں نے تعاون کو گہرا کرنے اور دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے کے اپنے عزائم پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے توانائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمے، ترقی، سائنس و ٹیکنالوجی، سلامتی اور قونصلر امور پر تعاون کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

مزید برآں، انہوں نے شراکت داری کے ستونوں کے تحت مزید پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ رابطے کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی اتفاق کیا۔

ٹول ٹپ