ہمیں فالو کریں
Banner
جنرل۔

متحدہ عرب امارات کی غیر سرکاری تنظیموں میں خواتین پر کام کی پابندی کے طالبان کے فیصلے کی شدید مذمت

پير 26/12/2022

محترمہ لانا نسیبہ، معاون وزیر برائے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون برائے سیاسی امور اور اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ، کی طالبان کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے پر پابندی کے فیصلے پر متحدہ عرب امارات کی جانب سے شدید مذمت کا اظہار کیا ہے ۔

سفیر محترمہ لانا نسیبہ، نے اس بات سے بھی خبردار کیا کہ، ایک ایسے وقت میں جب افغانستان کی دو تہائی آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، اور 60 لاکھ افراد غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں،یہ فیصلہ ملک میں انسانی امداد کی فراہمی میں مزید رکاوٹ پیدا کرے گا اور خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور افراد کو متاثر کرے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی پر حالیہ اور ناقابل دفاع پابندی کے بعد آنے والا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2615 کی خلاف ورزی کرتا ہے اور بلاشبہ افغانستان میں انسانیت سوز مصائب میں اضافہ کرے گا۔

محترمہ نسیبہ،  نے مزید  اس بات پر زوردیا کہ اسلام خواتین کے کردار کو عزت دیتا ہے اور ان کے حقوق کو برقرار رکھتا ہے۔ اس سلسلے میں سفیر نسیبہ نے زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل اور مساوی شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔

متحدہ عرب امارات علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں افغانستان کی خودمختاری، استحکام، سلامتی اور خوشحالی کے لیے اپنے دیرینہ عزم پر ثابت قدم رہے گا۔

محترمہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ، افغانستان اور اس کے عوام کی مستقبل کی فلاح و بہبود کا انحصار معاشرے میں خواتین اور لڑکیوں کی مکمل شمولیت پر ہے۔

ٹول ٹپ