ہمیں فالو کریں
Banner
جنرل۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کا یو اے ای حکومت کے سالانہ اجلاسوں کے دوران "وی دی یو اے ای 2031" کے اجراء کا مشاہدہ

بدھ 23/11/2022

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران،نے "وی دی یو اے ای 2031"  کے اجراء کا مشاہدہ کیا، جو کہ اگلے 50 سالوں کے لیے ایک قومی منصوبہ اور روڈ میپ ہے۔

یہ قومی منصوبہ سماجی، اقتصادی، سرمایہ کاری اور ترقی کے پہلوؤں پر توجہ کے ساتھ اگلے دس سالوں میں ملک کے مستقبل کو تشکیل دینے والا ایک مربوط پروگرام ہے۔

یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات کے عالمی پارٹنر اور ایک پرکشش اور بااثر اقتصادی مرکز کے طور پر پوزیشن کو بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کا مقصد متحدہ عرب امارات کے کامیاب اقتصادی ماڈل اور تمام عالمی شراکت داروں کو فراہم کردہ مواقع کو اجاگر کرنا ہے۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نے کہا کہ '"وی دی یو اے ای 2031"  ملک کی ترقی کو ایک زیادہ کامیاب اور ترقی یافتہ مستقبل کی طرف ڈھال دے گا، جس میں تمام ادارے اور حکومتی شعبے ایک متحد ماحولیاتی نظام کے اندر تعاون کریں گے۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران،  نے مزید کہا:

 "آج ہم نے یو اے ای حکومت کے سالانہ اجلاسوں کے دوران "وی دی یو اے ای 2031" کا آغاز کیا ہے … یہ اگلے عشرے کے لیے ہمارے حکومتی وژن کی نمائندگی کرتا ہے کیونکہ ہم اپنے بھائی صدر یو اے ای عزت مآب شیخ محمد بن زاید بن النہیان، کی قیادت میں نئی کامیابیوں کی جانب ایک قومی راستہ شروع کر رہے ہیں۔ "

ہز ہائینس نے نوٹ کیا: "متحدہ عرب امارات ایک اقتصادی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھے گا… اقتصادی خوشحالی، سماجی بہبود اور انسانی سرمائے کی ترقی اگلے 50 کے اہم ستون ہوں گے۔"

ہز ہائینس نے اس بات کی تصدیق کی کہ، 'اگلا پچاس' سماجی اور اقتصادی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور دنیا کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنا کر اور اس کے ترقیاتی ماڈل کو مستحکم کرتے ہوئے ایک مضبوط، پائیدار، اور تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرے گا۔

ہز ہائینس نے اس بات پر زور دیا کہ '"وی دی یو اے ای 2031" ایک قومی منصوبے کی نمائندگی کرتا ہے جس کے ذریعے متحدہ عرب امارات اگلے 10 سالوں تک اپنی ترقی کے راستے کو جاری رکھے گا۔

یہ ابوظہبی میں منعقدہ یو اے ای کی سالانہ حکومتی میٹنگوں کے دوران سامنے آیا، جس میں متحدہ عرب امارات کے تمام حکومتی اداروں کو وفاقی اور مقامی سطحوں پر اکٹھا کیا گیا تاکہ متحدہ عرب امارات صد سالہ 2071' کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ملک کے قومی ترقیاتی منصوبے سے متعلق چیلنجوں اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران،کے ہمراہ"وی دی یو اے ای 2031"  کے اجرا میں،

عزت مآب شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم، دبئی کے ولی عہد؛

عزت مآب شیخ مکتوم بن محمد بن راشد المکتوم، دبئی کے نائب حکمران، اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ؛

عزت مآب شیخ عمار بن حمید النعیمی،  عجمان کے ولی عہد؛

عزت مآب شیخ محمد بن حمد الشرقی، فجیرہ کے ولی عہد؛

عزت مآب شیخ محمد بن سعود بن صقر القاسمی، راس الخیمہ کے ولی عہد؛ اور

عزت مآب شیخ سلطان بن احمد بن سلطان القاسمی، شارجہ کے نائب حکمران۔؛ بھی شریک ہوئے۔

تقریب میں متعدد شیخ، وزراء اور سرکاری محکموں کے سربراہان نے بھی شرکت کی جن میں:

ہز ہائینس لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زید النہیان، نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ؛

عزت مآب شیخ منصور بن زید النہیان، نائب وزیراعظم اور صدارتی عدالت کے وزیر؛

عزت مآب شیخ حامد بن زید النہیان، ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن؛

عزت مآب شیخ خالد بن محمد بن زاید، ابوظہبی ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور ابوظہبی ایگزیکٹو آفس کے چیئرمین؛

عزت مآب شیخ طیب بن محمد بن زید النہیان، ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن؛ اور

محترمہ شیخہ لطیفہ بنت محمد بن راشد المکتوم، دبئی کلچر اینڈ آرٹس اتھارٹی (دبئی کلچر) کی چیئرپرسن،بھی شامل تھیں۔

عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم نے قومی منصوبے کے لیے ایک چارٹر پر دستخط کیے، جو کہ قومی منصوبے کی سب سے اہم خصوصیات، متحدہ عرب امارات کی حکومت کے اصولوں اور مستقبل کی طرف باہمی انحصار اور خواہشات، کی نمائندگی کرتا ہے۔

قومی ستون:

یہ منصوبہ چار اہم ستونوں پر مبنی ہے جو معیشت، معاشرت، ماحولیاتی نظام اور سفارت کاری سمیت تمام شعبوں اور شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔

فارورڈ سوسائٹی:

اس ستون کا تعلق معاشرے کی خوشحالی کے حصول سے ہے، شہریوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرکے اور ان کو بااختیار بنانے اور ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک مربوط نظام تیار کرکے تمام شعبوں میں ان کی موثر شراکت کو بڑھانا ہے۔

نیز، یہ ستون خاندانوں کی ہم آہنگی کی حمایت اور مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، "فارورڈ سوسائٹی" تعلیم کے شعبے کا احاطہ کرے گی، جو قومی کیڈر کو تیار کرنے اور تربیت اور تعلیمی مواد کے ساتھ ہنر کو فراہم کرنے کے لیے مرکزی محور کے طور پر کام کرے گی۔

اس منصوبے کا مقصد صحت کے شعبے کی ترقی کو جاری رکھنا ہے، اس کی خدمات کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اور متحدہ عرب امارات میں کمیونٹی کو بہترین صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔

اس ستون کے ذریعے، متحدہ عرب امارات کے قومی منصوبے کا مقصد متحدہ عرب امارات کو انسانی ترقی کے انڈیکس میں سرفہرست 10 ممالک میں شامل کرنا اور اس کے شہروں کو دنیا کے 10 بہترین شہروں میں شامل کرنا ہے۔یہ منصوبہ خطے میں علاج معالجے کی بہترین منزل بننے کے لیے متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

  اس کے علاوہ، یہ منصوبہ تمام طبی سہولیات اور عملے کی مکمل تیاری کو حاصل کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار میں ملک کے درجے کو دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

فارورڈ اکانومی:

یہ ستون ایسی پالیسیاں اور منصوبے بنائے، اور تیار کرے گا جو تمام شعبوں میں اعلیٰ اقتصادی ترقی کے حصول کے ساتھ ساتھ توانائی کے شعبے میں تبدیلی کی رفتار کو تیز کرنے اور سبز معیشت میں ملک کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے توانائی کے متبادل ذرائع پر انحصار کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

’فارورڈ اکانومی‘ کا ستون اگلے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے کے بنیادی محرک کے طور پر انسانی سرمائے کی اہمیت پر متحدہ عرب امارات کے یقین کی عکاسی کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کا مقصد عالمی ٹیلنٹ کو راغب کرنے کے لیے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہونا ہے۔

اس ستون کا مقصد متحدہ عرب امارات کی جی ڈی پی کو 3 ٹریلین درہم تک بڑھانا اور ملک کی غیر تیل برآمدات کو 800 بلین درہم تک بڑھانا ہے۔ نیز، یہ متحدہ عرب امارات کی غیر ملکی تجارت کی مالیت کو 4 ٹریلین درہم تک بڑھا دے گا، اور سیاحت کے شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 450 بلین درہم تک بڑھا دے گا۔

فارورڈ ڈپلومیسی:

"فارورڈ ڈپلومیسی" قومی منصوبے کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے جو متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی کردار کے فریم ورک کا تعین کرتا ہے۔ یونین کے قیام کے بعد سے، متحدہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی اصولوں کے ایک سیٹ پر مبنی ہے جس کا مقصد علاقائی اور عالمی سطح پر امن اور مشترکہ تعاون کی بنیادوں کو مضبوط کرنا ہے۔اس منصوبے کا مقصد انسانی اقدار کے احترام کی بنیاد پر متحدہ عرب امارات کے اہم کردار اور اثر و رسوخ کو مستحکم کرنا ہے۔

یہ منصوبہ دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے خارجہ تعلقات کو مضبوط بنانے، اس کی بین الاقوامی موجودگی، تعاون اور دوستی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مثبت بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتا ہے۔

یہ منصوبہ عالمی ماحولیاتی ایجنڈے کے لیے ایک معاون قوت کے طور پر متحدہ عرب امارات کے کردار کو مضبوط بنانے کو بہت اہمیت دیتا ہے،لہٰذا اس طرح موسمیاتی غیرجانبداری میں کوالٹی لیپس حاصل کرنے اور پائیداری، سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت کے مرکز کے طور پر ملک کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

فارورڈ ایکو سسٹم:

"وی دی یو اے ای 2031"  پلان کے چوتھے ستون "فارورڈ ایکو سسٹم" کا مقصد حکومتی کارکردگی کو بڑھانا، دنیا میں بہترین سرکاری خدمات فراہم کرنا اور نتائج اور تاثیر حاصل کرنے کے لیے انتہائی لچکدار کاروباری ماڈلز تیار کرنا ہے۔

متحدہ عرب امارات بہترین سماجی، خوراک، پانی اور ڈیجیٹل سیکیورٹی کے ساتھ دنیا کے سب سے محفوظ اور حفاظت کا ضامن ممالک میں سے ایک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

"فارورڈ ایکو سسٹم" کا مقصد جدید ترین تکنیکی طریقوں کے مطابق بنیادی ڈھانچے اور اس کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ اس ستون میں ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی بھی شامل ہے۔

اس ستون کا مقصد متحدہ عرب امارات کو نئے اقتصادی شعبوں کے لیے فعال قانون سازی تیار کرنے اور حفاظتی اشاریہ و درجہ بندی میں عالمی سطح پر پہلے نمبر پر آنے کے لیے ملک کی پوزیشن کو بہتر بنانے میں دنیا کا سرفہرست ملک بنانا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ عالمی سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں ملک کی پوزیشن کو سرفہرست تین ممالک میں سے ایک، اور عالمی فوڈ سیکیورٹی انڈیکس میں سرفہرست 10 ممالک میں سے ایک تک پہنچانا مقصود ہے ۔

"وی دی یو اے ای 2031"   ایک روڈ میپ ہے جس میں تمام سرکاری ادارے اور ادارے اور نجی شعبے منصوبے کے 10 سالہ فریم ورک کے مطابق ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے تعاون کریں گے۔

ٹول ٹپ