ہمیں فالو کریں
Banner
وزیر نیوز۔

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید نےانورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کےگولڈن جوبلی کوہورٹس کی گریجویشن میں شرکت کی

جمعه 17/12/2021

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زید النہیان، وزیربرائےامورخارجہ اوربین الاقوامی تعاون اورانورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی (AGDA) بورڈ آف ٹرسٹیز کےچیئرمین نے AGDA انورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کےطلباء کے 2019/2020 اور 2020/2021 طلباء کی گریجویشن تقریب، جواکیڈمی کے نئےکیمپس میں منعقد ہوئی میں شرکت کی ۔ 

یہ تقریب ابوظہبی میں سفارت خانےکےضلع کےمرکز میں واقع AGDA انور گرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کےنئےکیمپس کےباضابطہ افتتاحی تقریب کےساتھ ہوئی. اس موقع پرعزت مآب شیخ ڈاکٹرسلطان بن خلیفہ بن زید النہیان، صدرمملکت کےمشیر، ڈاکٹر انور بن محمد گرگاش، متحدہ عرب امارات کےصدر کےسفارتی مشیراور بورڈ آف ٹرسٹیز کےنائب چیئرمین، ذکی انورنصیبی، ثقافتی مشیرمتحدہ عرب امارات کےصدر؛ ڈاکٹرسلطان الجابر، وزیرصنعت اور جدید ٹیکنالوجی؛ محمد بن احمد البواردی وزیر مملکت برائےدفاع، شمع المزروعی وزیرمملکت برائےامورنوجوانان، احمد الصیغ وزیر مملکت، خلیفہ شاہین المرار وزیر مملکت نے بھی شرکت کی۔ 

اس کےعلاوہ گریجویشن کی تقریب میں وزارت خارجہ اوربین الاقوامی تعاون کےانڈر سیکرٹری خالد عبداللہ بلحول، عمرسیف غوباش معاون وزیر برائےثقافتی اورعوامی سفارت کاری، لانا ذکی نصیبہ معاون وزیر برائے سیاسی امور اوراقوام متحدہ میں مستقل نمائندے نیز برنارڈینو لیون، AGDA انورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کےڈائریکٹر جنرل؛ اوردیگر اعلیٰ حکام نےبھی شرکت کی۔  

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید نےتقریب میں شرکت اوراکیڈمی کی نئی عمارت کےافتتاح پرخوشی کا اظہار کیا جو کہ متحدہ عرب امارات کی سفارت کاری کےلیےایک بہت ہی قیمتی نام ہے۔

عزت مآب نےاس ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا جس نےاس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانےکےلیےسخت محنت کی۔ انہوں نےمزید کہا: "میں اپنےدوست اورساتھی، برنارڈینو لیون کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا، جن کےساتھ اسپین کی سفارت کاری کی نمائندگی کرتےہوئےمجھےکام کرنےکا اعزازحاصل ہوا۔"

انہوں نےانورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی میں کوششوں کے لیے برنارڈینو لیون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

عزت مآب نےفارغ التحصیل طلباء کو ان کی تعلیمی کامیابیوں پرمبارکباد بھی پیش کی اوراپنے مکمل اعتماد پرزوردیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی رواداری اورافہام وتفہیم کی اقدارکےسفیرکےطورپرخدمات انجام دیتےہوئےمتحدہ عرب امارات کا نام بلند کرتےرہیں گے۔

انہوں نےیہ بھی کہا: "آج، ہم خواہش مند سفارت کاروں کےلیےایک اہم سنگ میل کیبنیاد رکھ رہےہیں - متحدہ عرب امارات کےبیٹےاوربیٹیاں - جنہوں نےہمیں اپنی کامیابی کا جشن منانےکےلیےاکٹھا کیا ہے۔
فارغ التحصیل طلباء اپنی نئی زندگی کےسفرکا آغاز کرنےوالےہیں، اورہمارے ایلیٹ سفارت کاروں کی صف میں شامل ہونےوالےہیں، جو نہ صرف بین الاقوامی میدان میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کررہے ہیں، بلکہ تمام شعبوں میں ہماری قوم کی رہنمائی کرنےمیں بھی مدد کررہےہیں۔"

شیخ عبداللہ نےمزید کہا: "انورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی متحدہ عرب امارات کےصدرعزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کےوژن کو زندہ کرنےکا سلسلہ جاری رکھےہوئےہے۔ 2014 میں اپنےقیام کےبعد سےیہ باوقاراکیڈمی متحرک سفارت کار پیدا کررہی ہےجو متحدہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی کےمقاصد کو حاصل کر رہے ہیں، اور قریب اور دوران گنت مشن پرملک کی خدمت کررہے ہیں۔"

"ہمارے مستقبل کےخواہشمند مندوبین، ایلچی اورسفیرجوآج فارغ التحصیل ہوئےہیں،زریںاصولوں کو اپنائیں، یہ اصول سالمیت، شفافیت اوراپنےوطن سےوفاداری ہیں۔" اس سےنہ صرف عالمی سطح کےسفارت کاروں کےطورپرکامیاب ہونا بلکہ متحدہ عرب امارات کی نامورساکھ کی حفاظت کرنا بھی ضروری ہے ۔

عزت مآب نےآخر میں کہا: "مجھے یقین ہےکہ آج کےفارغ التحصیل کل کےصالح اورقابل احترام رہنما بنیں گے، جو ہماری قوم کےامن، رواداری اورتعاون کےپیغام کو سرحدوں کےپار پہنچائیں گے۔ وہ بین الاقوامی برادری کےساتھ اتحاد کےلازوال پلوں کی تعمیرجاری رکھنےمیں ہماری مدد کریں گے۔"

برنارڈینولیون نےکہا: "انورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کےقابل ذکر گریجویٹس کی ایک اورلائن اپ کا مشاہدہ کرنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے، یہ وہ لمحہ ہےجس کا ہم میں سےبہت سےلوگوں نےانتظاراورتوقع کی تھی۔"

"چونکہ ہماری دنیا آہستہ آہستہ اورنرمی سےخود کوکوویڈ 19 وبائی بیماری کےخلل سےاٹھا رہی ہے - جس نےاس بات کی تصدیق کی ہے کہ تعاون اورسفارتی بات چیت عالمی چیلنجوں پرقابو پانےمیں کلیدی حیثیت رکھتی ہےاوراب یہ پہلےسےکہیں زیادہ اہم ہےکہ سفارت کاراوررہنما دیانتداری اورمقصد کےساتھ متحد ہوں۔ اس لیے ہمیں فخر ہےکہ ہمارے فارغ التحصیل اورخواہش مند سفیراس عظیم پیغام اتحاد اورتعاون کے پیغام کو دنیا تک پہنچائیں گے"۔

انہوں نےمزید کہا: "وہ فارغ التحصیل طلباء جن کے پاس اب کلیدی علم اورہنر ہےجو انہیں اکیسویں صدی کی سفارت کاری کو مؤثرطریقےسےنیویگیٹ کرنےکی اجازت دے گا، وہ متحدہ عرب امارات کےبین الاقوامی اسٹریٹجک اقدامات کی محرک قوت بنیں گےاورقوم کو اپنی خارجہ پالیسی کےعزائم کوحاصل کرنے میں مدد کریں گے۔"

لیون نےخواہشمند سفیروں سے سفارت کاری کی دنیا میں خوش آمدید کہا: "سفارت کاربننا آپ کو مواقع کی ایک دنیا فراہم کرتا ہے، کافی ذمہ داریوں کی وجہ سے جو آپ کو سونپےجائیں گے، مجھے یقین ہےکہ آپ ان مواقع سےفائدہ اٹھائیں گےاورایک قابل ذکر تبدیلی لائیں گے، نہ صرف اپنی زندگی میں،بلکہ آپ کےآس پاس کےلوگوں کی زندگیوں میں بھی ۔"

اس سال کی تقریب اماراتی ڈپلومیسی اوربین الاقوامی تعلقات میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کےپانچویں اور چھٹےبیچ کی،گریجویشن اورماسٹرآف آرٹس ان ڈپلومیسی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزپروگرام کےتیسرےاور چوتھےبیچ کی گریجویشن دیکھی گئی جبکہ گریجویٹس کی اکثریت وزارت میں کام کرتی ہے۔ امورخارجہ اور بین الاقوامی تعاون کےگریجویٹس کی فہرست میں وفاقی اورمقامی وزارتوں، حکام اورنیم سرکاری اداروں کےبہت سےنمائندے شامل تھے۔

2014 میں قائم کیا گیا انورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی مستقبل کےسفارت کاروں، خارجہ پالیسی کےرہنماؤں کو سفارت کاری کےشعبےمیں نظریاتی اورعملی مہارت فراہم کرنےکےساتھ ساتھ ضروری رہنمائی فراہم کرنےکےلیےپرعزم ہےجوانہیں علاقائی اورعالمی چیلنجوں کا پتہ لگانے اورمتحدہ عرب امارات کو مستحکم کرنےکےلیےکام کرنےکی اجازت دیتا ہےاوربین الاقوامی منظرنامےپراپنی سفارتی موجودگی کومضبوط بناتےہوئےتمام ترپوزیشن میں ہے۔

ڈپلومیسی اوراتحاد کی اہمیت پرروشنی ڈالتےہوئےانورگرگاش ڈپلومیٹک اکیڈمی کا نیا کیمپس، جس نےاس سال کےشروع میں طلباء کےلیےاپنےدروازے کھولےتھے، قدیم یونان کےروایتی 'اگورا' سےمتاثر ہے ۔اگورا ایک تاریخی اسمبلی کی جگہ ہے، اکثرایک ایسا پلازہ جہاں لوگ بات چیت کرتے، خیالات کا تبادلہ کرتے اورنئی کوششیں شروع کرتے۔

جدید ترین عمارت میں پائیدار ڈیزائن کےعناصرکےساتھ ساتھ اٹھارہ کلاس رومز، ایک پچاس ہزارکتابوں کی گنجائش والی لائبریری، طلباء کےلیےآٹھ نیٹ ورکنگ ایریاز، ایک کیفےٹیریا ایک جمنازیم، اورایک نرسری کےعلاوہ ایک وسیع اختراعی مرکز شامل ہے۔ 

ٹول ٹپ